تعارف

Madrasa Kanzul Uloom Rahmania Garaiya

مدرسہ ھذا کا مختصر تعارف

تحفظ علوم نبوت اوردینی وعصری عمدہ تعلیم وتربیت کا بے مثال ادارہ

مدرسہ کنزالعلوم رحمانیہ گریا
لیلوکھر، پوسٹ پہونسی، وایا کواڑی،ضلع ارریہ بہار

عاجزانہ اپیل برادران اسلام ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

عرض ہے کہ رمضان المبارک کے مہینہ میں جہاں اللہ تعالی کی رحمتوں اور برکتوں کابارش کی طرح نزول ہوتا ہے وہیں اللہ تعالی اپنے محبوب بندوں کو ایسی سعادتوں سے نوازتا ہے اور ایسے عظیم کاموں کی توفیق دیتا ہے جس کا اس نے کبھی تصور بھی نہ کیا ہو۔رمضان کریم کے اس مبارک مہینہ میں اللہ تعالی اپنے خوش نصیب،سعادت مند، صاحب حیثیت بندوں کے ذریعہ سے جہاں غرباء، فقراء،مساکین اور بے سہارا لوگوں کی مدد کرتا ہے، ساتھ ہی علوم قرآنیہ و احادیث نبویہ کی نشرواشاعت کے لئے، نونہالان قوم و ملت کی تعلیم وتربیت کے لئے، اور دین اسلام کی حفاظت وصیانت کے واسطے ایک محفوظ و مضبوط قلعہ کی حیثیت رکھنے والے مدارس اسلامیہ کابھرپور تعاون کرتا ہے۔اور بیک وقت علم دین کی اشاعت،یتیم اور مسکین کی اعانت یعنی دوہرے اجر کا مستحق بناتا ہے۔

گذشتہ ایک سال سے عالمی وبائی بیماری کورونا کے سبب معیشت کا ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے اور زندگی کا ہر شعبہ زبردست متأثر ہوا ہے، ایسے حالات میں یہ بھی ایک مسلم حقیقت ہے کہ سب سے زیادہ مدارس اسلامیہ، مکاتب قرآنیہ، اور مساجد سے متعلق اسا تذۂ کرام، ائمہ و مؤذنین،ودیگر ملازمین ہی سب سے زیادہ پریشان حال ہیں۔

یوں تو تمام مدارس اسلامیہ ہی متاثر ہیں مگر مدرسہ کنزالعلوم رحمانیہ گریا لیلوکھر تھانہ کرسا کانٹا ضلع ارریہ جو پہلے ہی سے مسلسل مالی بحران کا شکار تھا، اب مزید بدحالی کا شکار ہو گیا ہے۔ کئی ماہ سے اساتذہ کرام کی تنخواہیں باقی تھیں، مدنی منزل کی چھت ڈھلائی وپلاسٹرمیں ایک خطیر رقم کا قرض ہو گیاتھا امید تھی کہ رمضان المبارک میں ادائیگی کی شکل بن جائے گی لیکن اچانک لاک ڈاؤن لگ جانے کے سبب رمضان المبارک ۰۲۰۲ء میں بھی مالی فراہمی کا کام نہیں ہوسکامزیدحکومتی گائڈ لائن کو تسلیم کرتے ہوئے نوبت آں جا رسید کہ پورے سال کی تعلیم کا نقصان ہوگیا جزوی طورپر تدریس کی اجازت کے بعد امید بندھی تھی کہ سال رواں رمضان ۱۲۰۲ ء میں نقصان کی تلافی ہو جائے گی۔ مگر یہ کیا ؟ رمضان المبارک کے سایہ فگن ہو تے ہی پھر سے کورونا وائرس نے پیرپھیلانا شروع کر دیا ہے۔ اللہ ہم سب کی اور پوری انسانیت کی حفاظت فرمائے آمین۔

۵۷ فیصد ضروریات کی تکمیل رمضان المبارک میں مالی فراہمی سے ہوتی ہے۔ مگر افسوس کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس سال بھی ہم یا ہمارے اساتذہ کرام اور سفراء یا کوئی نمائندہ چاہ کر بھی آپ کی خدمت میں حاضر نہیں ہو سکتے ہیں۔آپ ہمیشہ سے اپنے اس محبوب ادارے کی تعمیر و ترقی میں خصوصی تعاون کرتے رہے ہیں جس سے ادارہ کامیابی و کامرانی کے ساتھ ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ فللہ الحمدوالشکر

ہمیں معلوم ہے کہ موجودہ حالات اور لاک ڈاؤن سے آپ کا کاروبار بھی متاثر ہے مگر شریعت محمدیہ کے ان اسلامی قلعوں کی بقاء اور مدارس اسلامیہ کا تحفظ بھی ہم اور آپ ہی کی ذمہ داری ہے۔ہمیں یقین ہے کہ اس حال میں بھی اپنے اس محبوب ادارہ کو فی الفور مالی بحران سے نکالنے اور آئندہ اس کی تعلیمی و تربیتی سرگرمیوں کو جاری رکھنے میں اپنی زکوۃ، صدقات و دیگر عطیات کے ذریعہ سے خود بھی اپنا خصوصی تعاون فرمائیں گے اور اپنے جاننے والوں سے بھی تعاون کراکر الدال علی الخیر کفاعلہ کے مصداق بنیں گے۔ان شاء اللہ۔اللہ تعالی آپ کو سلامت رکھے اور جملہ شرور و فتن سے محفوظ فرمائے۔